رحمٰن ملک اور تبلیغی مرکز

مولانا رحمٰن ملک کا نیا فتویٰ سننے کو ملا کہ رائیونڈ والاتبلیغی مرکز دہشت گردوں کا مرکز ہے۔ اور دہشت گردی کی زیادہ تر کاروائیوں کا کوئی نا کوئی سرا تبلیغی جماعت سے ضرور ملتا ہے۔ اب جتنے عالم فاضل اور لائق فائق عالمِ دین مولانا رحمٰن ملک خود ہیں، ان کے احترام میں اس بیان کے بعد تو فوج کا رخ رائیونڈ کی طرف مڑ جانا چاہیے، کوئی بعید نہیں کہ کچھ دنوں میں مفتی کیانی صاحب رائیونڈ کے تبلیغی اجتماع میں کیمیائی ہتھیار بھی استعمال کرنے پر مجبور ہو جائیں۔ مولانا صاحب کی بات بھی تو نہیں ٹھکرائی جا سکتی نا۔


211035_164708723590509_6377340_n


کس حد تک خطرناک ہیں ہمارے تبلیغی بھائی۔ چاہے جس بھی مسلک سے ہوں بس بوری بستر اٹھایا اور نکل پڑے مسلمانوں کو مزید مسلمان کرنے۔ نا آگے کی خبر نا پیچھے کا پتا۔ بس جنون سوار ہے، کہ مسلمان کسی طرح اللہ کے قریب ہو جائیں۔ کسی طرح اپنی موت کو یاد رکھیں اور اگلی زندگی کی تیاری کر لیں۔ اب یہ ساری باتیں تو خطرناک ہیں ہی۔ دراصل مولانا رحمٰن ملک صاحب کا خدا زرداری اور دین نام نہاد جمہوریت ہے۔ وہ اپنے خدا کی خدائی میں اللہ کو شامل کر کے "کفر" کے مرتکب نا ہو جائیں گے۔ آخر مولانا صاحب اور ان کے خدا تو بخشے بخشائے آئے ہیں۔ نا ان کو موت آنی ہے اور نا ان کا حساب کتاب ہونا ہے۔ بس زرداری صاحب کی جنت میں داخل ہونے والے اولین جنتی ہونے کا حق بھی تو "مولانا صاحب" کا ہی تو ہے۔





سیدھے سادھے تبلیغی بھائیوں کو دہشت گرد بنا دیا۔ اور کوئی رہ گیا ہے کیا۔۔۔؟ سنی دہشت گرد، بریلوی دہشت گرد، وہابی دہشت گرد، دیوبندی دہشت گرد اور سارے مسلمان ہی دہشت گرد۔ امن پسند رہ گئے تو زرداری صاحب اور ان کے پیامبر جناب مولانا رحمٰن ملک صاحب۔ ہاتھوں میں ملک و ملت کی کنجیاں لیے دنیا بھر کی سیر کو نکلے، مسلمانوں کی سب سے پر امن جماعت کو بھی دہشت گردی کے زمرے میں ڈال دیا۔


بیان دینا آسان تھا، لیکن اس کا حل تو نا نکال سے۔ کیا حل نکلے گا۔ کچھ دنوں بعد تھوڑا اسلحہ مرکز سے برآمد ہو گا اور مرکز غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا جائے گا۔اور بہت سے بھولے بھٹکے مسلمان راستہ ڈھونڈنے سے محروم ہو جائیں گے۔ اللہ کو بھلا دیا جائے گا اور مسلمانیت صرف نام کی رہ جائے گی۔


میں یہ جانتا ہوں کہ دین اسلام تبلیغی جماعتوں کے مرہون منت نہیں۔ لیکن وقت کے تقاضے کے مطابق تبلیغی بھائی بڑی محنت کر رہے ہیں۔ میری نظر سے تو کبھی تبلیغی جماعت کی طرف فرقہ واریت کا کوئی بیان نہیں گزرا۔ بلکہ انہوں نے ہمیشہ امن و سلامتی کا پیغام ہی پھیلایا ہے۔میں خود شارجہ کے تبلیغی اجتماع میں شامل ہوتا رہا ہوں اور مجھے تو ان سے کبھی نفرت اور لغو بیان بازی سننے کو نہیں ملی، جو آج کل کے کئی مذہبی جماعتوں اور مسالک کا وطیرہ ہے۔ انہوں نے تو کبھی امریکہ اور اس کے چیلوں کے بارے میں بھی فتویٰ نہیں دیا۔ وہ تو بس ان خامیوں کو کھوجنے کے لیے کہتے ہیں کہ جن کی وجہ سے آج ہم پر طاغوتی قوتوں کا راج ہے۔ وہ تو ہمارا یہ ایمان مضبوط کرنے پر لگے ہوئے ہیں کہ اللہ کے احکامات کو بھول کر ایسے ہی ذلیل رہوگے جیسے آج ہو، اس لیے اللہ اور اس کے رسول کی طرف رجوع کرو۔ جب دین درست ہوگا تو دنیا بھی ہمارے قدموں میں ہوگی۔ وہ تو کبھی رفع یدین یا نمازکے مسائل پر اپنا وقت نہیں اجاڑتے، وہ تو کہتے ہیں کہ جیسے بھی کرتے ہو، بس کرو اور صدق دل سےکرو۔


سمجھ نہیں آتی کہ رحمٰن ملک کس پراپگینڈہ کولے کر چل رہے ہیں۔ خود تو سورۃ الاخلاص کجا بسم اللہ بھی صحیح طرح نہیں پڑھ سکتے اور چلے ہیں تہمتیں لگانے۔ تف ہے تم پر رحمٰن ملک۔


 

17 Comments

  1. مولانا کے آقا کا افغانستان مین کباڑہ نکل گیا ہے نا
    دیوالیہ ہو یا نا ہو کباڑہ تو نکل ہی گیا۔
    ان ارمان ہیں ابھی۔۔۔
    وہ پاکستان میں نکالنا چاہتے ہیں افغانستان سے تو اب ڈر لگتا ہے

    ReplyDelete
  2. ان نمونوں کو مردہ پرستی کی وجہ سے ہم ہی نے منتخب کیا ہے نا. کس کا گریبان پکڑیں اب؟

    ReplyDelete
  3. برائے مہربانی ...
    ایک چھوٹی سی درخوست ہے . عبدالرحمن ملک کے نام کی جگہ رائمن ملک کردیں.
    یہ اللہ کا نام ہے...

    ReplyDelete
  4. رحمٰن ملک نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ مرنے کے بعد دفنانے والی چیز نہیں بلکہ ممی بنا کر عجائب گھر میں رکھنے والی چیز ہے..

    ReplyDelete
  5. جواب یہ دینا چاہیے کہ ہر امریکہ کے تلوے چاٹنے والا عیسائی نظام تعلیم ہی سے نکلنے والا ہوتا ہے........

    اور ان میں قدر مشترک یہ ہوتی ہے کہ وہ یا تو برسر اقتدار جماعت میں شامل ہوتے ہیں یا انہی کے گھوم پھر کر رشتہ دار نکلتے ہیں...جو اگلی ترم کا انتظار کسی دوسری پارٹی کی طرف سے کر رہے ہوتے ہیں.... سبھی امریکہ یاترا کر چکے ہوتے ہیں، یا "سیلکشن " کے فورا بعد کرتے ہیں.

    اس بے غیرت انسان کو علم نہیں ہے تو لاہور کے ڈاکٹر عامر عزیز سے پوچھ لے کہ کس ملا کے گھر میں پیدا ہوئے تھے؟؟

    یا ایٹمی سائنسدان بشیر الدین محمود سے مل لے........... ڈاکٹر عتیق الرحمٰن کو تو انہوں نے ہی 2005 سے غائب کر رکھا ہے............

    اور نہیں تو ڈاکٹر طارق جمیل جسے مولان طارق جمیل کے نام سے دنیا جانتی ہے.... ایک فون ہی کر لے!!

    کتنے نام لوں ان "دھشت گردوں" کے؟؟؟

    کاش کوئی ان ایمان سے عاری لشکر صلیب کے ہراول دستہ بنے حکمرانوں کو اللہ کا یہ پیغام سنانے والا بھی ہو کہ::

    إِن تَسْتَفْتِحُواْ فَقَدْ جَاءَكُمُ الْفَتْحُ وَإِن تَنتَهُواْ فَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ وَإِن تَعُودُواْ نَعُدْ وَلَن تُغْنِيَ عَنكُمْ فِئَتُكُمْ شَيْئًا وَلَوْ كَثُرَتْ وَأَنَّ اللّهَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ

    (اے کافرو!) اگر تم نے فیصلہ کن فتح مانگی تھی تو یقیناً تمہارے پاس (حق کی) فتح آچکی اور اگر تم (اب بھی) باز آجاؤ تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور اگر تم پھر یہی (شرارت) کرو گے (تو) ہم (بھی) پھر یہی (سزا) دیں گے اور تمہارا لشکر تمہیں ہرگز کفایت نہ کرسکے گا اگرچہ کتنا ہی زیادہ ہو اور بیشک اللہ مومنوں کے ساتھ ہے

    الانفال:: 19

    لیکن قرآن کے الفاظ میں جنہیں شیطان نے مس کر کے باؤلا کردیا ہو ان کا کیا کیا جائے!!!

    ReplyDelete
  6. بھئی لال مسجد کو شہید کئے کافی عرصہ گزر گیا ہے . . . . اب رائیونڈ کے ساتھ کھیلنے کا ارادہ ہے


    بس ... اللہ ہداہت عطا کرے. آمین

    ReplyDelete
  7. عمران اقبالJuly 30, 2011 at 11:32 PM

    خالد حمید صاحب، اب جو اس نام اس خبیث انسان کی وجہ پہچان ہے، وہی نام استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر رائمن ملک استعمال کروں تو "ملک" بھی اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔۔۔ پھر تو پورا نام ہی بدلنا پڑے گا اس خبیث الفطرت انسان کا۔
    آپ کے تبصرے کا بہت بہت شکریہ۔

    ReplyDelete
  8. عمران اقبالJuly 30, 2011 at 11:33 PM

    ڈاکٹر صاحب۔۔۔ اگر رحمن ملک اور اس کے بھگوان کو کسی بھی طرح نشانِ عبرت بنایا جا سکے تو کیا ہی بات ہے۔ رہتی دنیا ان پر تھوکے اور ان کے انجام سے سبق سیکھے۔۔۔ کاش ایسا ہو جائے۔

    ReplyDelete
  9. لعنت ہے ایسے ملحد لوگوں پہ جو یا امریکہ یا امریکہ کے نعرے لگاتے ہیں اور ان میں ذرا غیرت نہیں کہ اسلامی نہیں قومی غیرت سے ہی کام لے لیں۔ یہ وہی رحمٰن ملک ہے۔ جس بارے باتیا جاتا ہے کہ امریکہ کی افغانستان قبضے سے پہلے امریکہ کی نمائندگی کرتے طالبان سے معاملات کرتا تھا۔
    لوگو اٹھو اور پاکستان کو واگزار کرواؤ ۔ اور پرامن طریقے سے ایسے وزیروں شذیروں کا گھر سے نکلنا اجریم کر دو۔

    ReplyDelete
  10. یہی الزام ہمارے یہاں کے حکمران اس جماعت پر لگاتے ہیں مگر ثبوت ان کے پاس کچھ نہیں ہوتا۔ اب وہ یہی الزام لگائیں گے اور ثبوت میں کہیں گے کہ دیکھو تمہارا ہی بھائی یہ بات کہہ رہا ہے۔

    ReplyDelete
  11. عمران بھیا فکر مت کیجئیے، اللہ اَنکی شیطانیوں اور حربوں کو انہی کی طرف موڑ دے گا. اللہ کی مدد اور نُصرت اپنے بندوں کے ساتھ ہوتی ہے. بس اللہ ہی رحم فرمائے

    ReplyDelete
  12. یہ تمھارے مونا طارق جمیل کچھ کہہ رہے ہیں 90 پہنچ کر،اور کسی کی نہیں تو ان ہی کی سن لو!!!
    :)
    کراچی میں قتل و غارت ختم کرنے کی ضرورت ہے، مولانا طارق جمیل
    کراچی (اسٹاف رپورٹر) معروف خطیب مولانا طارق جمیل نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو عزیز آباد میں رابطہ کمیٹی کے اراکین مصطفی کمال، کنور نوید جمیل، کنور خالد یونس، واسع جلیل، سیف یار خان، توصیف خانزادہ، گلفراز خان خٹک، ڈاکٹر صغیر احمد اور ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم اور دیگر علمائے کرام بھی ان کے ہمراہ تھے۔ قبل ازیں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین نے مولانا طارق جمیل کا نائن زیرو پر خیرمقدم کیا اور قائد تحریک الطاف حسین کی جانب سے انہیں سلام پہنچایا۔ ملاقات کے بعد مولانا طارق جمیل نے نائن زیرو پر استقبال کے لیے جمع ہونے والے اجتماع کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کا سب سے مضبوط عمل اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرنا ہے، پاکستان کی بنیاد اور تعمیر میں لاکھوں قربانیاں شامل ہیں، یہ ہم سب کا قیمتی اثاثہ ہے اور کراچی میں بھی قتل و غارت گری کی فضا کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ کامیابی کا مفہوم یہ نہیں کہ کوئی پارٹی حکومت بنالے اور ناکامی کا مفہوم یہ نہیں ہے کہ کوئی پارٹی شکست کھا لے۔ کامیابی کا مفہوم یہ ہے کہ اللہ راضی ہو جائے، اللہ کو کھو دینے والا کچھ نہیں پاتا ہے۔ ایک مسلمان کو قتل کرنا ساری کائنات کو قتل کرنے کے برابر ہے اور ہمارا تمام لوگوں کے نام یہ پیغام ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ میں تو نائن زیرو کو بڑا محل سمجھ کر آ رہا تھا، یہ تو چھوٹا سا گھر ہے، میں حیران ہوں۔ اُنہوں نے دعا کی کہ اللہ آپ کی سادگی برقرار رکھے۔ اُنہوں نے دعا کی کہ اللہ اس ملک میں امن قائم کرے اور ہم امن کا ذریعہ بنیں۔ بعدازاں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن مصطفی کمال نے مولانا طارق جمیل کا قائد تحریک الطاف حسین کی جانب سے نائن زیرو آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چند دنوں پہلے قائد تحریک الطاف حسین نے دوبارہ اپنا ویڈیو پیغام ریکارڈ کرایا اور پاکستان خصوصاً کراچی کی تمام قومیتوں، مسلکوں اور اقلیتوں سے ہاتھ جوڑ کر امن کی بھیک مانگی ہے۔ لوگوں کو گلے لگانے کی بات کی ہے اور اسی حوالے سے ہم تمام لوگوں کے دروازوں پر جا رہے ہیں اور کراچی میں امن کی خاطر سب سے مل رہے ہیں۔ جب ہمارے پاس اختیارات تھے تو ہم نے اپنے سیاسی مخالفین کی بھی خدمت کی ہے اور خدانخواستہ ایم کیو ایم کے عزائم عوام کی خدمت کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ مولانا طارق جمیل نائن زیرو آئے، یہ بہت بڑی ہستی اور قابل احترام شخصیت ہیں، انہیں قائد تحریک اور ساتھیوں کی جانب سے خوش آمدید کہتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی آمد کو شہر میں امن کا باعث بنائے۔ علاوہ ازیں عثمان پارک لیاری اور باچا خان مرکز میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ زندگی کا سب سے بڑا مقصد اللہ کی رضا ہے جس نے اللہ کو راضی کیا وہ کامیاب ہے انفرادی کامیابی مال و دولت اور اقتدار کا حصول مقصد حیات نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اسلام کا سب سے بڑا اور مضبوط عمل جہاد، نماز، روزہ، حج ہی نہیں بلکہ اللہ کے بندوں سے محبت کرنا ہے۔ انسانی جان کی حرمت اللہ تعالیٰ کو کعبة اللہ کے حرمت سے زیادہ عزیز ہے انہوں نے کہا کہ ایک روایت ہے کہ اللہ کے دربار میں پہلی پیشی قاتل اور مقتول کی ہوگی۔ انہوں نے اجتماعی دعا کراتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ملک اور کراچی والوں پر رحم کرے، بے گناہ انسانوں کا بہت خون بہہ چکا اب اللہ تعالی کراچی میں دائمی امن قائم اور لاشوں پر رقص کرنے والوں سے ہمیں نجات دلائے۔

    ReplyDelete
  13. عمران اقبالAugust 2, 2011 at 2:58 PM

    :biggrin: :biggrin: :biggrin:

    ReplyDelete
  14. رحمان ملک کے چٹکلے اور پھلجھڑیاں اخباروں میں اکثر دیکھنے کو ملتی ہیں، من ہلکا ہوجاتا ہے.

    ReplyDelete
  15. حق اور سچ فرمایا آج ہمیں اسی کی سخت ضرورت ہے

    ReplyDelete
  16. السلام علیکم
    تمام دوستوں نے اپنے انتہائی قیمتی تبصروں سے آگاہ فرمایا اللہ آپ کو خوش رکھے۔ میرے خیال میں جو بھی اللہ کے دین کی راہ میں رکاوٹ بنے گا اسے کے ساتھ اللہ پاک خود ہی نمٹ لے گا ہمیں اسے کچھ کہنے کی قطعی کوئی ضرورت پیش نہیں آئے گی یہ سارے بے چارے معذور ہیں ان کے حق میں ہدایت کی دعا کرنی چاہئے اور اگر اللہ نے ایسے لوگوں کی قسمت میں ہدایت نہیں لکھی تو پھر اللہ سے ان کے وجود کے خاتمے کی دعا کی جائے تا کہ مزید رکاوٹ نہ بنیں اور کزارش یہ ہے کہ یہ تو ہمارے اپنے ہی اعمال کا نتیجہ ہے جسے ہم بھگت رہے ہیں اور ایسے لوگوں کو اللہ نے ہمارے اعمال کے نتیجے میں ہم پر مسلط کر رکھا ہے آج ہم سب مل کر سچےدل سے توبہ کرلیں تو اللہ کو ہم پر رحم آئے گا اور پھر ہمیں ایسے لوگوں سے نجات مل جائے گی ۔ اے اللہ ہم سب کے حال پر رحم فرما آمین ثم آمین

    ReplyDelete

اگر آپ کو تحریر پسند آئی تو اپنی رائے ضرور دیجیے۔