متفرقات


یوں تو لکھنا ہے  سیاست بارے۔۔۔ پاکستان بارے۔۔۔ لیکن پھر یہ سوچ کر رک جاتا ہوں کہ اہل قلم لکھ ہی رہے ہیں۔۔۔ اور ہم۔۔۔ کیا پدی۔۔۔ کیا پدی کا شوربہ۔۔۔ ہماری آہ و بکا کون سنے۔۔۔ کاہے کو سنے۔۔۔ ہم کیا کہیں۔۔۔ کیا بکیں۔۔۔ احباب کو کیا۔۔۔ سب کو اپنے اپنے پاکستان کی فکر ہے۔۔۔ جی اب مذہب کے بعد ملک بھی تو اپنا اپنا ہو چکا۔۔۔ پہلے تو سنتے تھے کہ سنی ہوتے ہیں، شیعہ ہوتے ہیں، وہابی اور اہل حدیث ہوتے ہیں۔۔۔ لیکن اب تو انصافیوں، پٹواریوں ، جیالوں اور مہاجروں کے بھی اپنے اپنے نئے، بےنظیر  اور روشن پاکستان ہونے لگے۔۔۔

اسلام کہاں سے چلااور کہاں آ پہنچا۔۔۔ اور  پاکستان۔۔۔!!!  کہیں پہنچنے سے پہلے ہی دھر لیا گیا۔۔۔ ترقی تو کیا خاک ہوتی۔۔۔ ہم  نے تو اسے ایسا لولا لنگڑا بنایا کہ  دو قدم بھی بنا کسی آسرے کا ناچل سکے۔۔۔ محتاج ہی رہے ۔۔۔ اور ہم۔۔۔ ہم جو ایسی بدقسمت ،بدطنیت اور جاہل قوم واقع ہوے کہ پہلے ہم نے اسلام برباد کیا اور ملک۔۔۔ ملک  تو چھوٹی بات ہے۔۔۔ ملک کا کیا۔۔۔ اور بن جائیں گے۔۔۔

بندر کے ہاتھ استرا۔۔۔ ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کوئی ہم سے سیکھے۔۔۔ ہم نے فیس بک پر جھنڈے گاڑے۔۔۔ انسٹاگرام پر ایمان خراب کیے۔۔۔ اور ٹویٹر پر اپنی اور دوسروں کی زباں۔۔۔ کیا کہیے ہماری عقل کے۔۔۔ بھارت سیلیکون ویلی پر راج کرنے کی سوچے اور ہم ۔۔۔ ہم ٹویٹر پر بیٹھے ایک دوسرے کو کافر، غدار، جاہل، پٹواری اور یوتھیا بنانے میں مصروف۔۔۔ واہ۔۔۔

 ہم ہیں وہ قوم۔۔۔ جس کے بارے میں ہمیں نصاب میں پڑھایا گیا کہ ہم غیور، محنتی، ایمان دار اور دریاوں میں گھوڑے دوڑانے والی قوم ہیں۔۔۔ بس ایک چکر لگا لیں ٹویٹر کا۔۔۔ کچھ سیلیبریٹیز کو فالو کر لیں۔۔۔ غیرت، محنت اور ایمانداری کا جنازہ تو بس ان کے اقوال پڑھ کر ہی نکل جائے گا۔۔۔

ہمارے بارے میں کچھ یہ کہ بہت مصروف ہیں۔۔۔ الحمدللہ۔۔۔ پھر بھی گاہے بگاہے جھنڈے گاڑنے، ایمان اور زبانیں خراب کرنے کے مشاہدے اور تجربے کرتے رہتے ہیں۔۔۔  ہر پڑھے لکھے جاہل کی طرح۔۔۔

خوش رہیں۔۔۔

0 Comments