یہ سال 2010 کے اوائل کی بات ہے۔۔۔ میرے ایک عزیز دوست نے مجھے دعا دی کہ اللہ تجھے بیٹی عطا فرمائے۔۔۔ میں نے مصنوعی مسکراہٹ کے ساتھ اس دوست کا شکریہ ادا کیا۔۔۔ لیکن دل میں ایک بے چینی ہو گئی۔۔۔ کہ "بیٹی۔۔۔!!!"
کون سنبھالے گا اسے۔۔۔ میرا بازو کیسے بنے گی۔۔۔ اور اسی طرح کی کئی خرافات۔۔۔
موڈ سخت خراب ہو گیا۔۔۔ "یار دعا ہی دینی تھی تو بیٹے کی دیتے۔۔۔"
اسی طرح جلتے کڑھتے سو گیا۔۔۔ رات کے گیارہ ، ساڑھے گیارہ کے قریب آنکھ کھلی۔۔۔ تو پہلا خیال یہ آیا۔۔۔ کہ ۔۔۔" بےشرم انسان۔۔۔ جس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امتی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔۔۔ ان کی چار بیٹیاں ۔۔۔ اور ان بیٹیوں کے لیے بھی رسول اللہ صلی علیہ وسلم کا بے انتہا پیار۔۔۔ اور تو ہے کہ بیٹی کی خواہش نہیں رکھتا۔۔۔ افسوس ہے تیری ذات پر۔۔۔۔"
صبح اٹھا۔۔۔ تو دل میں یہ خواہش بیٹھ چکی تھی کہ اب اللہ بیٹی ہی دے۔۔۔ دعا ئیں بھی بیٹی کے لیے شروع کر دیں۔۔۔
11 جون 2010 کو اللہ تبارک تعالیٰ نے مجھے بیٹی کے روپ میں ایک انتہائی خوبصورت تحفہ عطا فرمایا۔۔۔ الحمدللہ۔۔۔
پہلی دفعہ علیزہ کو اپنی گود میں اٹھایا اور اس کے کانوں میں آذان پڑھی۔۔۔ اور پھر یوں ہوا کہ گود میں اٹھائے علیزہ کو دیکھتا رہتا۔۔۔ یہ سوچتا کہ واللہ اعلم کوئی نیک کام کبھی کیا ہوگا کہ جس کا صلہ اللہ نے مجھے میری بیٹی کے روپ میں دیا ہے۔۔۔
11 جون 2010 کو میری ہمیشرہ کے ہاں بھی بیٹی نے جنم لیا۔۔۔ جس کا نام "بیان" رکھا گیا۔۔۔ اور اللہ نے مجھے ایک ساتھ دو بیٹیوں سے نوازا۔۔۔
آج علیزہ اور بیان ماشاءاللہ تین سال کی ہو گئی ہیں۔۔۔ بیان علیزہ کے لیے اُستاد ہے۔۔۔ اس کو ایسے سنبھالتی ہے جیسے علیزہ اس سے بہت چھوٹی ہو۔۔۔ باہر جاتے ہوئے علیزہ کو جوتے پہنانا، اس کے کپڑے تیار کروانا۔۔۔ اس کو "میک اپ" کرنا۔۔۔ اور اس کے لیے میں سب سے اچھا ماموں۔۔۔ :biggrin:
ان تین سالوں میں، میں نے اپنی بیٹی میں دوست اور کسی حد تک ماں کا بھی روپ دیکھ لیا۔۔۔ آفس سے گھر پہنچتا ہوں تو بھاگتی ہوئی میری طرف لپکتی ہے اور لپٹ جاتی ہے۔۔۔ "بابا پانی لاوں۔۔۔؟" پھر اونچی آواز میں ماں کو کہنا۔۔۔ "بابا کھانا دو۔۔۔ :cheerful:
اکثر رات کو سوتے سوتے میرے سینے پر چڑھ جانا اور نیند میں بھی میرے گالوں کو بوسے دے دینا۔۔۔۔ کبھی میرے بازو پر سر رکھ کہنا۔۔۔ "بابا کہانی سناو"۔۔۔ ایک دن جو کہانی مجھ سے سننی ۔۔۔ اگلے دن اپنی دادی کی گود میں بیٹھ کر انہیں اپنی توتلی زبان میں سنانا۔۔۔ :sleeping:
دادا ، دادی، چاچو، پھپھو کی لاڈلی۔۔۔ جس کے لاڈ اٹھاتے کوئی نہیں تھکتا۔۔۔ جس کی ایک فرمائش پر سب واری جاتےہیں۔۔۔۔ کبھی کہوں کہ بیٹا سر میں درد ہو رہی ہے۔۔۔ تو سر پر اپنے ننھے منے ہاتھ رکھ کر ہاتھوں کی بجائے خود ایسے ہلنا جیسے سر دبا رہی ہے۔۔۔ پھر اپنی ماں سے کہنا کہ بابا کو "ہائی" (درد) ہو رہا ہے انہیں "دآئی" (دوائی) دو۔۔۔
اب کچھ دن سے امی نے علیزہ کو ایک نئی دعا یاد کروائی ہے۔۔۔ جو وہ اپنی توتلی زبان میں یوں کہتی ہے۔۔۔ "انا میاں، ایجا کو بھائی دو۔۔۔ آمین۔۔۔" (اللہ میاں، علیزہ کو بھائی دو۔۔۔ آمین۔۔۔ :cheerful: :cheerful: :cheerful: )
حرم مکہ، میں طواف کے دوران میرے کاندھوں پر بیٹھی ۔۔۔ بار بار یہی دعا دوہراتی رہی۔۔۔ شاید اس کو کسی نے بتا دیا کہ اللہ میاں کے گھر میں دعا مانگو۔۔۔ تو اب جب کبھی گزرتے گزرتے کوئی مسجد نظر آ جائے تو بے اختیار۔۔۔ "انا میاں، ایجا کو بھائی دو۔۔۔ آمین۔۔۔"
مدینہ منورہ کے صحن میں بیٹھے تھے۔۔۔ ماں ساتھ نماز پڑھ رہی تھی۔۔۔ اس کی نقل اتارتے ہوئے، سجدے میں گر کر بولی۔۔۔ "اللہ بَت۔۔۔ ایتھے رکھ۔۔۔ :shocked: "
میں اسے کلمہ طیبہ سکھا رہا ۔۔۔۔ جو میں کہتا وہ دوہراتی رہی۔۔۔ پھر میں کہا کہ چلو اب آپ سناو۔۔۔ تو ایسے شروع ہوئی۔۔۔" رِنگا رِنگا روزز۔۔۔ پاپا گیندا اوزز۔۔۔ ڈی شو۔۔۔ ڈی شو۔۔۔ :kissing: "
کوئی بھی فرمائش ہو، علیزہ صرف مجھ سے کرتی ہے۔۔۔ شاید اس یہ مان ہے کہ اس کی خواہش صرف اس کا باپ ہی پوری کر سکتا ہے۔۔۔ کسی سے کبھی کچھ نہیں مانگتی۔۔۔ ہاں میرے ساتھ کہیں باہر چلی جائے تو بس فرمائشیں اور شاپنگ ہی شاپنگ۔۔۔ اور جو کھلونے وغیرہ لیے وہ پیسوں کی ادائیگی تک اپنے ہاتھ میں رکھنا۔۔۔ کہ باپ کہیں واپس نا رکھ دے۔۔۔ اور پھر ادائیگی کے وقت بھی نظریں مستقل کھلونوں پر جمے رکھنا۔۔۔
واللہ۔۔۔ بیٹیاں اللہ کی بڑی نعمتیں ہیں۔۔۔ باپ کے لیے سکون ، چاہت اور خوشی کا ذریعہ۔۔۔ اُن کی پہلی محبت اُن کا باپ ہوتا ہے۔۔۔ اُن کے لیے اُن کے باپ سے اچھا دنیا میں کوئی اور ہوتا ہی نہیں۔۔۔
اللہ میری علیزہ اور سب کی بیٹیوں کے نصیب اچھے کرے۔۔۔ اور انہیں ماں باپ کے لیے ذریعہِ فخر اور مومنات بنائے۔۔۔ آمین۔۔۔
15 Comments
عمران آپ نے اتنی پياری باتيں لِکھی ہيں کہ لگتا ہے دِل کی بات کر دی ہے واقعی بيٹياں ايسی ہی ہوتی ہيں پيار دينے والی جان نِچھاور کرنے والی ،ہر دم خيال کرنے والی بچپن سے لے کر آخِر دم تک ،مُجھے آپ کی باتوں سے اپنی بيٹی کی باتوں کی ياد آئيں جيسے ہی ابُو گھر آتے تھے فوری چپل لے کر آتی تھی پانی لا کر دينا ابُو کھانا لاؤُں اور اب بھی ابُو کے لۓ بيٹيوں والی دِلداری تو کرتی ہی ہے بيٹوں کی طرح ہر طرح کے کام ميں مدد کرواتی ہے وُہ چاہے گھر کے کام ہوں يا باہر کے کام ہر کام کرتی ہے وزن نہيں اُٹھانے ديتی کہ ابُو آپ رہنے ديں امْی آپ کا بازُو درد کرے گا رہنے ديں ، ايسي ہي ہوتي ہيں بيٹياں اللہ تعاليٰ نے ہميں اپنی رحمتوں سے نوازا ہے اللہ تعاليٰ کا جِتنا شُکر ادا کريں کم ہے
ReplyDeleteمیں اللہ کی تقسیم پر بالکل راضی ہوں جس نے میرے نصیب میں بیٹیاں نہیں لکھی تھیں۔ قدرتی عمل ہے جس انسان کے پاس جو کچھ نا ہو اس کیلئے دل میں زیادہ زیادہ خواہش رکھتا ہے۔ بیٹیاں کیا ہوتی ہیں، کیسی لگتی ہیں اس پر جتنا میں لکھ سکتا ہوں شاید کوئی اور نا لکھ سکے۔
ReplyDeleteآپ نے جو کچھ لکھا اس میں آپ کی پدری شفقت کا احساس تو تھا ہی مگر اس نعمت ربی پر ممنونیت کے اظہار بھی بدرجہ اتم موجود تھے۔ اللہ پاک آپ کو ، آپ کے اہل خانہ کو خوش رکھے، آمین
عمران بھائی۔
ReplyDeleteاتنے جذباتی قسم کے بلاگ نہ لکھا کریں۔ جذبات چھوت کی بیماری کی طرح ھوتے ھیں۔ ایک جذباتی ھو تو خوامخواہ اردگرد کے سب لوگ جذباتی ھونے لگتے ھیں۔
ابھی غالباً ایک ہی اولاد ہے آپ کی۔ ؟؟
ایک بیٹی کا باپ ہونے کے بعد احساس ہوا ہے کہ خوشی کیا چیز ہوتی ہے۔۔۔
ReplyDeleteاللہ سب کی بیٹیوں کو خوشیاں نصیب فرماے
آمین ثم آمین
ReplyDeleteایموشنل کر دیا لالا، اب ایک بیٹی کی "ماں" کی سبیل کرتے ہیں۔ :ڈ
ReplyDeleteاللہ علیزہ اور بیان کو دونوں جہانوں میں کامیاب و کامران فرمائے۔ حیات طویل بالخیر عطا ہو ، والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور نصیب اچھے ہوں امین، دونوں کو بہت پیار :)
بہت بہت پر اثر تاثرات بیان کئے ہیں آپ نے....مجهے تین بیٹوں کے بعد اللہ نے مجهے عمرہ پر آئی ساس کی دعاوں سے ایک کے بعد ایک بیٹوں سے نوازا. میری ساس کا کہنا تها کہ بیٹیاں ہونے پر سرکار کا سلام آتا ہے اور اس گهر میں رحمت و رزاق کا نزول کثرت سے ہوتا ہے .مرنے کے بعد ایک بیٹیاں ہی ہوتی ہیں جو یاد رکهتی اور پیچهے رونے والی ہوتی ہیں.اللہ پاک سب کی بیٹوں کے نصیب اچها کرے جہاں بهی وہ رہے خوشیاں رحتوں کے جهولے میں جهولتی رہیں..
ReplyDeleteماشااللہ
ReplyDeleteاللہ سب بیٹیوں کے نصیب اچھے کرے
سالگرہ مبارک علیزہ اور بیان :) ہمیشہ خوش رہو آمین ...
ReplyDeleteعِمران آپ کو تبصرہ لِکھنے کے بعد ياد آيا کہ جزباتی اِتنی ہُوئ کہ پياری بيٹيوں کو مُبارکباد دينا تو ياد ہی نہيں رہا آپ کو بيان بيٹی اور عليزہ سوہنے بچوں کو تيسری سالگِرہ کی بہُت بہُت مُبارکباد قبُول ہو اللہ تعاليْ آپ کو اپنی دونوں بيٹيوں کی خُوشياں ديکھنا نصيب ہوں ڈھيروں پيار اور ڈھيروں دُعائيں،، صِحت اور تندرُستی والی لمبی زِندگی ہو نيکيوں والی خُوشيوں والی ، اللہ تعاليٰ ماں باپ کا فرمانبردار بناۓ اور دين دُنيا کی ساری کا ميابياں نصيب کرےآمين
ReplyDeleteاور اللہ تعاليٰ ايجا کو بھائ بھی دے آمين
آپ نے اچھا لکھا ہے ۔ ابتدائی تاءثر مسلمانوں میں غیرمسلموں سے آئی ہوئی خُو ہے ۔ میری بڑی بہن پچھلے 13 ماہ سے مفلوج ہیں ۔ ان کی 2 بیٹیاں ہیں بیٹا نہیں ہے ۔ ایک بیٹی قطر میں اور دوسری دبئی میں رہتی ہے ۔ دبئی والی اپنے خاوند کے ساتھ مل کر آرکیٹیکچر انجنیئرنگ کی فرم چلا رہی ہے ۔ دونوں بیٹیاں اپنے بچوں کو چھوڑ کر باری باری ایک ایک ماہ کیلئے آ کر اپنی ماں کی خدمت کرتی ہیں ۔ شاباش ان کے خاوندوں کو بھی ہے
ReplyDeleteسب احباب کی دعاوں ، نیک تمناوں اور تبصروں کا بہت شکریہ... اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو... آمین...
ReplyDeleteعمران صاحب واقعی پہلی اولاد بہت پیاری ہوتی ہے ، ہماری پہلی اولاد سارا بیٹی ہی تھی ،ابھی دو سال کی ہے ،لیکن میرے لئے چپل بھاگ کر لانا ، موبائل لانا، وغیرہ اور مم کھانا ، یہ اسکا پسندیدہ مشغلہ ہے۔
ReplyDeleteبیان اور علیزہ کیلئے ڈھیر سارا پیار۔
درویش صاحب۔۔۔ بہت شکریہ۔۔۔ بیٹیاں واقعی باپ سے بے حد محبت کرتی ہیں۔۔۔
ReplyDeleteشاہدہ آپی۔۔۔ دوبارہ تبصرے کے لیے آنا آپ کی محبت ہے۔۔۔ اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے۔۔۔ ہمیں اپنی دعاووں میں ایسے ہی یاد رکھیے جیسے پہلے رکھتی ہیں۔۔۔
[…] اپریل کو علیزہ اور عنایہ کی بہن ارھاءعمران اس دنیا میں آئی۔۔۔ علیزہ اور عنایہ […]
ReplyDeleteاگر آپ کو تحریر پسند آئی تو اپنی رائے ضرور دیجیے۔