اردو، سیارہ، بلاگز اور ایوارڈز

آج کل اردو سیارہ سُونا سُونا سا ہے۔۔۔ کافی عرصے سے ایسی کوئی تحریر پڑھنے کو ملی ہی نہیں جسے پڑھ کر ایسا محسوس ہوا ہو، کہ بلاگر سے ملاقات ہو رہی ہے۔۔۔ روزانہ "اردو سیارہ" میں خبروں کا ہجوم نظر آتا ہے۔۔۔ جیسے اردو سیارہ نہیں "جنگ اخبار" پڑھنے کو مل رہا ہو۔۔۔ بس فرق صرف چندے الفاظ کا ہی ہوتا ہے۔۔۔


اگر اخبار نا ہوا تو کچھ اقتباسات اور شاعری پڑھنے کو مل جاتی ہے۔۔۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ لکھاریوں کے پاس اب کچھ "اوریجنل" رہا ہی نہیں لکھنے کے لیے۔۔۔ کاپی پیسٹ، ترجمے پر ترجمے اور وہی سیاسیات پر خبریں۔۔۔


مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ کیا یہی "بلاگ" کی صحیح روح ہے۔۔۔ بلاگ کا مطلب کیا ہے اور کیا سے کیا بن گیا ہے۔۔۔؟ میرے ایک عزیز قاری "جناب بلا امتیاز" صاحب نے کچھ عرصے پہلے میری ایک تحریر پر تبصرہ یوں کیا تھا کہ تحریر "واہ واہ" کرنے کے لیے نہیں، اپنی سوچ کی پیاس بجھانے کے لیے ہونی چاہیے۔۔۔ لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ بلاگز شخصی بھڑاس نکالنے اور ذاتی سوچ پھیلانے کے لیے نہیں، بلکہ پراپگینڈہ اور تعریفیں سمیٹنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔۔۔


اور پھر یوں ہوا کہ "بلاگ ایوارڈز" کا سلسلہ شروع ہوا۔۔۔ کہا گیا کہ اپنا بلاگ خود "نامزد" کریں، اور خود ہی ووٹ کی اپیل بھی کریں۔۔۔ چونکہ بلاگ ایوارڈز والوں کے پاس ایسا کوئی ذریعہ نہیں، جو اچھے بلاگز کی تلاش کرے اور اپنی "قابل" جیوری کے ذریعے انہیں ایوارڈ سے نوازے۔۔۔ اب اگر "افتخار اجمل بھوپال صاحب" یا "ڈاکٹر جواد خا ن صاحب" یا "محمد سلیم صاحب" اپنا بلاگ بذاتِ خود نامزد نہیں کریں گے تو کیا ان کا بلاگ اس قابل نہیں کہ وہ ایوارڈ جیت سکے۔۔۔


ایوارڈز کے لیے اردو کیٹیگری میں جتنے بلاگز نامزد ہوئے ہیں، اس کا واحد مثبت پہلو یہ ہے کہ اردو سیارہ کی بیرونی دنیا اس حقیقت سے روشناس ہوجائے کہ پاکستان میں "اردو بلاگز اور بلاگرز" بھی موجود ہیں۔ جو ہمہ وقت اردو زبان کے فروغ اور اپنی ذاتی رائے عمدہ زبان و بیان کے ساتھ ایک چھوٹی سے دنیا تک پہنچانے میں مصروف ہیں۔۔۔


اب مجھے کوئی یہ بتائے کہ اردو میں خبریں دینے والی ویب سائیٹ ایک بلاگ کیسے ہو سکتی ہے۔۔۔؟ یا ایک ایسی سائیٹ جس میں شاعری کاپی پیسٹ کی گئی ہے۔۔۔ وہ بلاگ کہلانے کے قابل ہے۔۔۔؟



انگریزی بلاگز اور اردو بلاگز میں زمین آسمان کا فرق صرف زبان ہی نہیں، بلکہ سوچ کا بھی ہے۔۔۔ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ چند ایک کو چھوڑ کر زیادہ تر انگریزی بلاگ "ترقی پسندی" کے نام پر وطن ، ثقافت اور مذہب کے بڑے نقاد ہیں۔۔۔ چونکہ انگریزی زبان میں بات کرنا اور لکھنا بھی ایک فیشن بن گیا ہے۔۔۔ اور اس فیشن کی مزید جدت "تنقید" ہے۔۔۔ انگریزی زبان میں فقرے کسنا ہے۔۔۔ پاکستان، اسلام اور ثقافت کی ہر ہر بات پر طنز کرنا ہے۔۔۔


اردو بلاگر وں سے مجھے بڑی امیدیں ہیں۔۔۔ نا صرف اردو زبان کا فروغ ضروری ہے، بلکہ اس میں نئی اور مثبت قوتِ تخلیق بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔۔۔۔ اردو بلاگروں میں چند بہت عمدہ لکھنے والے حضرات موجود ہیں۔۔۔ ان صاحبان کے بلاگزکو فروغ دینا بھی دیگر بلاگروں کے لیے ضروری ہے تاکہ نئے پڑھنے والوں کواردو بلاگز کا پہلا تاثر ہی مثبت اور عمدہ ملے۔۔۔


اور پھر اردو بلاگرز کو "ناپختہ ذہنیت" کا الزام بھی سہنا پڑتا ہے۔۔۔ کہتے ہیں کہ جگت بازی اور مذہب کے سوا اردو بلاگروں کے پاس اور کوئی نیا موضوع ہے ہی نہیں۔۔۔ اب یہ الگ بات ہے کہ "کہنے والے" خود جگتوں اور مذہبی تبلیغ کا سب سے بڑا نشانہ رہے ہیں۔۔۔ اورانہوں نے تعصب کو بنیاد بنا کر اچھے لکھاریوں کے بلاگزسے اپنا منہ موڑ رکھا ہے۔۔۔ اس لیے ان میں اور کبوتر میں مجھے کوئی ذیادہ فرق محسوس نہیں ہوتا۔۔۔


میں تو سوچ رہا ہوں کہ چھوڑیں جی "انگریزی مارکہ ایوارڈز" کو۔۔۔ آئیے ہم اپنا اردو بلاگ ایوارڈ -ایوارڈ کھیلتے ہیں۔۔۔


نوٹ: اردو سیارہ چونکہ باقاعدگی سے "اپڈیٹ" نہیں ہو پا رہا ۔۔۔ اور منتظمین بہت مصروف معلوم ہوتے ہیں۔۔۔ کیا ایسا ممکن نہیں کہ انتظامیہ دوسرے ہاتھوں میں سونپ دی جائے تاکہ اردو سیارہ مستقل طور پر اپڈیٹ ہوتا رہے۔۔۔؟

9 Comments

  1. میرے ایوارڈ والے صفحے کا لنک بھی دے دیتا
    لے میں خود ہی پیسٹ کر دیتا ہوں
    http://pakistanblogawards.com/2011/11/19/best-humor-blog-sameed-tehami/
    پنج ستارہ ووٹ ڈالو
    اور شکریے کا موقع دو

    ReplyDelete
  2. ڈفر۔۔۔ واقعی منحوس ہے تو۔۔۔ :devil:

    ReplyDelete
  3. دیکھو بھائی
    شرافت سے مجھے پانچ ستاروں کا ووٹ دو۔۔ورنہ ۔۔۔۔آہو
    باقی سیارہ اور بلاگ کے متعلق باتوں سے سو فیصد متفق ہوں۔
    بلاگ پر کالم نہیں اپنے محسوسات لکھنے چاھئیں۔

    ReplyDelete
  4. اچھی تجاویز ہیں حضور۔ بجا ارشاد فرمایا آپ نے۔۔۔۔

    ReplyDelete
  5. بلاگ کے ذریعے بلاگراپنے خیالات، سوچ، مشاہدات ، زندگی میں پیش آنے والے واقعات ،اہم خبر کو دوسروں تک پہنچاتے ہیں اب یہ پڑھنے والے کی مرضی ہے کہ اُسے کیا پسند ہے. ضروری نہیں کہ ہر بلاگ پرترجمے پر ترجمے اورسیاسیات پرخبریں ہوں. بہت سےبلاگس پر اچھے موضوعات پر تحریریں پڑھنےکوملتی ہیں.

    ReplyDelete
  6. باتیں تو اچھی ہیں ،لیکن ایسا بھی کچھ نہیں کہ بس بلاگستان میں کج پسندی اور مذہب کے علاوہ کچھ ہے ہی نہیں ۔

    بہت سے اچھے اچھے بلاگرز ماشاء اللہ اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعت و خیالات لکھتے ہیں۔

    کچھ لوگ ویسے ہی انگریزی و انگریزی بلاگز سے متاثر ہیں ،وہ اس ارمان میں ہیں کہ ہم کیوں انگریزوں میں پیدا نہیں ہوئے۔

    باقی اس سے اتفاق کرتا ہوں کہ سیارہ میں بس خبریں ہی خبریں ہیں۔ ایک دن میں اگر اوسطا چار بلاگرز کی تحریریں ہوتی ہیں تو باقی ساری خبریں ہی خبریں۔

    ویسے آپکی اس تحریر سے بلاگرز توڑا اور بھی اچھا لکھنے کی کوشش کریں گے۔

    ReplyDelete
  7. آپ نے کافی کام کی باتیں کی ہیں. خصوصآ بلاگستان میں کاپی پیسٹ کے رجحان کو. اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ آخر بلاگ کہنا کسے چاہیے. لیکن یہ تو بہر حال لمبی بحث ہے.
    ایک بات البتہ اردو سیارہ والے یہ کر سکتے ہیں کہ کسی بھی بلاگ کو شامل کرتے وقت مواد کے اصلی ہونے پر نظر رکھیں. بجائے اسکے کہ خبروں کے چھاپے کو بلاگستان کا حصہ بنا دیا جائے.

    ReplyDelete

اگر آپ کو تحریر پسند آئی تو اپنی رائے ضرور دیجیے۔