چلو پاکستان...

ساری عمر بیرون ملک گزار کر بہت ڈرپوک ہو گیا ہوں.... جب بھی پاکستان آیا... ہمیشہ ہی ایک انجانا سا خوف میرے دل میں ضرور ہوتا ہے....  ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان میں ہر انسان کرپٹ ہے... مجھے ائر پورٹ سے باہر نکلتے ہی لوٹ لینگے.. شاید قتل کر کے میری لاش کہیں بھی پھینک دینگے... اور مرے گھر والے میرا انتظار ہی کرتے رہ جایئنگے... یہ سوچ ہوتی ہے میری... اور یہ سوچ اور ڈر بہت پرانا ہے... آج کا نہیں ہے... ہر بار ہی ایسا ہوتا ہے.... ائر پورٹ سے میں ہمیشہ ڈرتے ہوے ہی نکلا ہوں... لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج تک کوئی تلخ تجربہ ہوا نہیں...


  میرے والد صاحب میرے اور میرے بھائی کے لئے "فارمی چوزے" کا لفظ استمال کرتے ہیں... آرام پسند تو ہر دوسرے نوجوان کی طرح میں ہوں ہی... لیکن شاید دوسروں کی نسبت کچھ حساس بھی زیادہ ہوں اپنے ارد گرد کے ماحول کا...


 اب بچپن سے یہی ہو رہا ہے... چھٹیاں منانی ہیں تو پاکستان چلو... اور جو تھوڑی بہت چھٹیاں ملتی ہی ہیں... وہ کبھی اس شہر میں چاچو جان سے ملنے چلو... کبھی دوسرے شہر میں ماموں جان کی خبر لے آؤ... اورکبھی اس رشتے دار کی شادی ہے تو بارات کے ساتھ پھر سے دوسرے شہر تک کا سفر کرو...  لیکن پھر بھی یہ ساری اکسایٹمنٹ ہی ہے... ایک ایڈونچر ہوتا ہے... جو ہم دوسرے ملک میں نہیں کر سکتے... وہ پاکستان میں کر لیتے ہیں...



کل جب پاکستان پہنچا... تو سوچا کہ اس بار کے اپنے ٹرپ کو ایک دوسری نظر سے دیکھونگا... خوب مشاہدہ کرونگا... اور پھر تجزیہ کرونگا... کہ ہم جو روز میڈیا میں دیکھتے ہیں... اور ان کی رپورٹس پر اپنا مائنڈ سیٹ بنا لیتے ہیں وہ کس حد تک صحیح ہے...



تو سوچا اپنے دس دن کے قیام کی ڈائری لکھوں... ہر چھوٹی چیز محسوس کروں اور اپنے سب دوستوں سے شیئر کروں... تو انشااللہ جلد ہی اپنے محسوسات لے کر دوبارہ حاضر ہونگا.......... اب رات کافی ہو گیی ہے... میری بیٹی کافی ڈسٹرب ہو رہی ہے... اس سے پہلے کہ وہ اٹھ کر پھر سے میری طرف دیکھ کر رونا شروع کر دے... آج کے لئے اجازت...  

4 Comments

  1. میں یہ نہیں کہتا کہ پاکستان میں سب اچھا ہے اور یہ کہ لوگوں کو یہاں کوئی خوف و خدشات نہیں ہیں لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کہ روز مرہ زندگی میں یہاں صورتحال اتنی بھی خراب نہیں ہے جتنی ہمیں لگتی ہے۔ یہ جو ہمیں یہاں کے حالات خوفناک حد تک خراب لگتے ہیں اس کی وجہ میڈیا کی طرف سے کی گئی ہماری مینٹل پروگرامنگ ہے۔ اگر ہم چھ ماہ کے لیے ٹی وی اور اخبارات سے استفادہ کرنا ترک کر دیں تو ہمارا موجودہ مائنڈ سیٹ تبدیل ہو جائے گا انشاءاللہ

    ReplyDelete
  2. اللہ نہ کرے کہ اپ کے ساتھ کچھ حادثہ ہو بلکہ کسی کے ساتھ بھی ہو۔
    لیکن یہ بھی ہے کہ ہمارے ملک میں کئی قاتل دندناتے پھر رہے ہیں لیکن قانون کو ان سے کوئی غرض نہیں۔
    شاید حالات اس سے بھی آگے جائیں۔ (اللہ نہ کرے)

    ReplyDelete
  3. بالکل ۔ براہِ راست معلومات حاصل کيجئے ۔ آپ ديکھيں گے کہ اخبارت ميں اصل سے زيادہ تخيلات ہوتے ہيں

    ReplyDelete

اگر آپ کو تحریر پسند آئی تو اپنی رائے ضرور دیجیے۔