چلو پاکستان - حصہ 4


 چائلڈ لیبر کے خاتمے کا جتنا سنا تھا وہ بھی صرف نعرے ہی ہیں۔۔۔ سڑکوں کی مرمت ہو یا ان کا اکھاڑنا، اس میں جو مزدور استعمال ہو رہے ہیں وہ زیادہ تر 12 سال سے کم عمر کے بچے ہی ہیں یا پھر عمر رسیدہ خواتین۔۔۔


جن پھول جیسے ہاتھوں میں کتابیں ہونی چاہیے تھیں۔۔۔ وہ شاید پتھروں سےبھی سخت ہو چکے ہیں۔۔۔ اور وہ معاشرے کی بے حسی کی وجہ سے آج کے معاشرے سے بھی زیادہ بےحس اور سخت گیر ثابت ہوںگے۔۔۔ اور پھر یاد آتا ہے سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی کا نعرہ" ہم بنائیں۔۔۔ پڑھا لکھا پنجاب"


لعنت ہے ایسے نعروں پر اور لعنت ہے ان پر جنہیں ایسے معصوم بچے نظر نہیں آتے۔۔۔ کہاں جا رہی ہے ہماری "تعلیم کی مد میں دی گئی امداد" جو ہمیں مل رہی ہے لیکن ہمیں مل ہی نہیں پا رہی۔۔۔


ہم کب تک بچوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھیں گے۔۔۔ اور کب تک ہم روشن مستقبل کے جھ۔وٹے نعرے لگاتے رہیں گے۔۔۔    اور کب تک ہم صرف  30 فیصد لٹریسی ریٹ کے ساتھ دنیا جیتنے کے جھوٹے خواب دیکھتے اور دکھاتے رہیں گےَ۔۔۔

4 Comments

  1. بھائی صاحب!

    حیرت ہے کہ آپ ابھی تک یہ دریافت نہیں کر پارہے کہ ہمارا معاشرہ منافق ترین معاشرہ ہے۔

    ReplyDelete
  2. جاوید بھائی۔۔۔ جانتا تو بہت عرصے سے ہوں لیکن جو باتیں صرف سن رکھی تھیں۔۔۔ انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھ کر صرف الفاظ کی صورت دے رہا ہوں۔۔۔

    ReplyDelete
  3. آپ کو ٹھیک نظر نہیں آیا،
    یہ بچے صدرو وزراء کے نہیں ہیں۔
    یہ کام نہ کریں تو کھائیں کیسے؟
    صدر صاحب کا پیغام ھے
    خصماں نوں کھاو تے سانوں کی۔

    ReplyDelete
  4. [...] This post was mentioned on Twitter by UrduFeed. UrduFeed said: چلو پاکستان – حصہ 4 http://nblo.gs/cf7pO [...]

    ReplyDelete

اگر آپ کو تحریر پسند آئی تو اپنی رائے ضرور دیجیے۔